!بلاک چین کا مختصر تعارف
بلاک چین ایک قسم کی ڈیجیٹل لیجر ٹیکنالوجی ہے جو لین دین کو محفوظ، غیر مرکزی اور شفاف طریقے سے ریکارڈ کرتی ہے۔ یہ مسلسل بڑھتی ہوئی ریکارڈز کی چین کی صورت میں کام کرتی ہے، جنہیں "بلاک" کہا جاتا ہے اور جو کرپٹوگرافی کے ذریعے آپس میں جُڑے اور محفوظ کیے جاتے ہیں۔
:بلاک چین کی اہم خصوصیات
ا1: غیر مرکزیت
بلاک چین کسی ایک ادارے (جیسے بینک یا کمپنی) کے بجائے کمپیوٹرز کے ایک تقسیم شدہ نیٹ ورک (جسے نوڈز کہا جاتا ہے) کے ذریعے چلائی جاتی ہے۔
ا2: ناقابلِ تغییری
ایک بار جب کوئی بلاک چین میں شامل ہو جاتا ہے، تو اسے نیٹ ورک کے زیادہ تر حصہ داروں کی رضامندی کے بغیر تبدیل نہیں کیا جا سکتا، جو سیکیورٹی اور اعتماد کو یقینی بناتا ہے۔
ا3: شفافیت
بلاک چین پر ریکارڈ کیے گئے تمام لین دین نیٹ ورک کے شرکاء کے لیے قابلِ دید ہوتے ہیں، جس سے نظام شفاف رہتا ہے۔
ا4: سیکیورٹی
بلاک چین کرپٹوگرافک الگوردمز استعمال کرتا ہے تاکہ ڈیٹا محفوظ رہے اور غیر مجاز افراد اس میں مداخلت نہ کر سکیں۔
:یہ کیسے کام کرتا ہے
لین دین: ایک لین دین شروع کیا جاتا ہے اور نیٹ ورک پر بھیجا جاتا ہے۔
تصدیق: نیٹ ورک کے شرکاء (ماینرز یا ویلیڈیٹرز) اس لین دین کی تصدیق کرتے ہیں، جس کے لیے اتفاقِ رائے کے طریقے استعمال کیے جاتے ہیں جیسے پروف آف ورک (PoW) یا پروف آف اسٹیک (PoS)۔
بلاک کی تشکیل: تصدیق کے بعد، لین دین کو دیگر کے ساتھ گروپ کرکے ایک بلاک بنایا جاتا ہے۔
چین میں شامل کرنا: نیا بلاک موجودہ چین میں زمانی ترتیب سے شامل کیا جاتا ہے۔
ناقابلِ تغیر ریکارڈ: بلاک بلاک چین کا مستقل اور ناقابلِ تبدیل حصہ بن جاتا ہے۔
:بلاک چین کے عام استعمالات
کرپٹوکرنسیز: سب سے مشہور طور پر بٹ کوائن اور ایتھریئم کے ذریعے استعمال ہوتا ہے۔
سپلائی چین مینجمنٹ: اشیاء کی مکمل ٹریس ایبلٹی کو یقینی بناتا ہے۔
سمارٹ معاہدے: بغیر کسی ثالث کے معاہدوں کو خودکار اور نافذ کرتا ہے۔
صحت کا شعبہ: مریضوں کے ریکارڈ کو محفوظ کرتا ہے اور ڈیٹا کی سالمیت کو یقینی بناتا ہے۔
ووٹنگ سسٹمز: شفاف اور ناقابلِ دھاندلی ووٹنگ فراہم کرتا ہے۔
مختصراً، بلاک چین ایک انقلابی ٹیکنالوجی ہے جو مختلف مقاصد کے لیے محفوظ اور غیر مرکزی ریکارڈ رکھنے کو ممکن بناتی ہے۔
:مرتب کردہ
حافظ محمد زبیر یعقوب