Tuesday, December 20, 2022

تربیلا ڈیم غیر فعال ہونے کے دہانے پر

 تربیلا ڈیم غیر فعال ہونے کے دہانے پر



تربیلا ڈیم غیر فعال ہونے کے دہانے پر پہنچ گیا ہے۔ تربیلا ڈیم میں تقریباً دس ارب ٹن گارے کا ایک پہاڑ بن گیا ہے جس سے ڈیم کی پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں چالیس فیصد تک کمی واقع ہوٸی ہے۔ ڈان اخبار کی ایک خبر کے مطابق یہ انکشاف سینٹ کی قاٸمہ کمیٹی براٸے آبی وساٸل کے سامنے واپڈا حکام نے کیا ہے۔ مزید انکشاف سے معلوم ہوا ہے کہ گارے کا یہ پہاڑ تقریباً چار میل لمبا ہے اور ڈیم کے اخراجی دروازوں سے چار میل کے فاصلے پر ہی رہ گیا ہے۔ ایک ہلکے زلزلے سے بھی یہ گارا ان اخراجی راستے تک پہنچ کر ڈیم کو غیر فعال بنا سکتا ہے۔ کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ ڈیم کی صفاٸی کا بندوبست کیا جاۓ مگر ایک اور پریشان کن انکشاف ہوا کہ ڈیم کی صفاٸی کا تخمینہ اتنا زیادہ ہے کہ اتنی لاگت میں تربیلا جتنا ہی بڑا ڈیم تعمیر ہو سکتا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ آٸندہ آنے والے دنوں میں اس پیچیدہ مسٸلے کا کوٸی حل تلاش ہو سکے گا یا نہیں۔
بلاگر: حافظ محمد زبیر یعقوب

Wednesday, December 14, 2022

Date sheet of CSS (Central Superior Services) exams Issued!

 Date sheet of CSS (Central Superior Services) exams Issued!





The exams of upcoming CSS is going to be started on Wednesday, 1st February 2023 as the date sheet has been issued on 14th December 2023. Exams of six compulsory subjects will be given on the first three days of February. The exams would be ended completely on February 09, 2023.

ہاٸیکورٹ کا حکم آگیا! تاجر برادری پریشان!

 ہاٸیکورٹ کا حکم آگیا! تاجر برادری پریشان




لاہور میں رات 10 بجے مارکیٹیں اور ریسٹورینٹس بند کرنے کا حکم ۔ دورانِ سماعت عدالت نے حکم دیا کہ مارکیٹیں رات 10 بند کی جائیں اور  جمعہ کے روز اسکول بند رکھیں جائیں، جو بھی اسکول جمعہ کو کھلے اسے سیل کردیا جائے۔

عدالت نے جمعہ، ہفتہ اور اتوار کے روز ریسٹورینٹس بند کرنے پر ایک گھنٹے کا ریلیف دیتے ہوئے کہا کہ ان تینوں دنوں میں ریسٹورینٹس رات 11 بجے بند کیے جائیں جب کہ اتوار کے روز ابھی مارکیٹیں 10 بجے بند نہ کی جائیں۔ 
‏لاہور ہائیکورٹ

Tuesday, December 6, 2022

دودھ کی بڑھتی بے لگام قیمتیں اور موجودہ وفاقی و صوباٸی حکومتوں کے دعوے!

دودھ کی بڑھتی بے لگام قیمتیں اور موجودہ وفاقی و صوباٸی حکومتوں کے دعوے!













 

خدا ایسا دن کبھی نا لاۓ کہ لوگ تبدیلی چاہیں اور تبدیلی کے بدلے ان کے حالات اچھے ہونے کے بجاۓ بدترین ہو جاٸیں۔  یا راتوں رات ایسی گورنمنٹ تبدیل ہو کہ لوگوں کو اس تبدیلی کے بھی سنہرے خواب دکھاۓ جاٸیں اور پھر تعبیر ایک بدترین حقیقت ثابت ہو کہ جس سے پیچھا چھڑانا بھی نا ممکن سا ہوجاۓ۔ ابھی ذیادہ دیر نہی ہوٸی نٸی حکومت آۓ۔ ایک ایسا شخص تخت پربراجمان ہوا جسےکٸی برس خادم اعلٰی ہونے کا اعزاز حاصل رہا مگر جو نہی اس نے وذارت عظمٰی سمبھالی تو خادم اعلٰی ہونے کا سارا فخر جاتا رہا۔ نوبت یہاں تک آن پہنچی ہے کہ بچے بھی حیرت سے کبھی اس خادم کی خدمت کو دیکھتے ہیں تو کبھی اپنی دودھ کی خالی بوتل کو۔ اپریل ٢٠٢٢ وہ ان چاہی گھڑی تھی جب موجودہ گورنمنٹ نے آہستہ سے تباہ ہوتی ریاست کو خود چلانے کا بیڑہ اٹھایا اور اس عمل کو تیزی کی ایسی راہ دیکھاٸی کہ الامان والحفیظ۔ ان چند ماہ مے دودھ کی قیمت میں تقریباً ٤٠ روپوں کا اور دہی کی قیمت میں تقریباً ٦٠ روپوں کا اضافہ ہو چکا ہےمگر بچے ہیں کہ میں کس کے ہاتھ پہ اپنا لہو تلاش کروں کے مصداق وفاق سے پنجاب تو کبھی پنجاب سے وفاق کی اوڑھ تک رہے ہیں مگر جواب کی بجاۓ ٹی وی پر دونوں کے اپنے کام کرنے اور دوسرے کے کام نا کرنے کے بیش قیمت اشتہارات دیکھ کر اس آس پر بھوک سے بلبلاتے سو جاتے ہیں کہ کبھی تو یہ اندھیری رات کی سیاہی کا خاتمہ ہوگا اور طلوع آفتاب اپنے ساتھ صبح نوید لے کر آن پہنچے گا۔ ابھی یہ ننھے ذہن جانتے نہی کہ یہ وطن عزیز پاکستان ہے اور یہاں تبدیلی کا مطلب تباہی تو ہو سکتا ہے مگر ترقی ہرگز نہیں۔ اللہ ان ننھے پھولوں کو ہی جلد سمجھ عطا فرماۓ کیونکہ اول اذکر لوگوں کو سمجھ آ جاۓ اس کا انتظار پچھلے ٧٥ برس سے کیا جا رہا ہے۔
بلاگر: حافظ محمد زبیر یعقوب

بلاک چین کیا ہے؟

  !بلاک چین کا مختصر تعارف بلاک چین ایک قسم کی ڈیجیٹل لیجر ٹیکنالوجی ہے جو لین دین کو محفوظ، غیر مرکزی اور شفاف طریقے سے ریکارڈ کرتی ہے۔ یہ ...